نظرانداز کرکے مرکزی مواد پر جائیں

امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کی چین کے نائب صدر سے ملاقات منسوخ ہوگئی ہے۔ ایک امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ ملاقات دونوں ملکوں کے درمیان تناو کی وجہ سے منسوخ ہوئی ہے


بیجنگ(ثناء نیوز )امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کی چین کے نائب صدر سے ملاقات منسوخ ہوگئی ہے۔ ایک امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ ملاقات دونوں ملکوں کے درمیان تناو کی وجہ سے منسوخ ہوئی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کی چین کے مختصر دورے میں آجژی جِن پنگ سے ملاقات ہونا تھی۔ ان کے دورے کا مقصد خاص طور پر چین اور اس کے ہمسایہ ملکوں کے درمیان تنازعات کا جائزہ لینا ہے۔ بیجنگ میں ایک امریکی اہلکار نے کہا کہ رات ہمیں بتایا گیا ہے کہ غیر متوقع شیڈول کی وجہ سے نائب صدر اور وزیر خارجہ کے درمیان آج ملاقات نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ چینی نائب صدر کی سنگاپور کے وزیراعظم اور روسی حکام سے ملاقاتیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے بیجنگ حکام سے کہا ہے کہ جنوبی بحیرہ چین کے مسئلے کے حل کے لیے کوڈ آف کنڈکٹ بنانا ہر کسی کے مفاد میں ہے۔ دورہ چین کے موقع پر بدھ کو بیجنگ میں اپنے چینی ہم منصب Yang Jiechi کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس سے خطاب میں ہلیری کلنٹن نے کہا: کوڈ آف کنڈکٹ کے مشترکہ ہدف کے حصول کے لیے چین اور آسیان سفارتی عمل شروع کریں اور ہمیں یقین ہے کہ اس میں سب کا فائدہ ہے۔چین کے وزیر خارجہ یانگ کا کہنا تھا کہ سب کو جنوبی بحیرہ چین میں نقل و حرکت کی آزادی ہونی چاہیے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ متنازعہ سمندری گزرگاہوں سے متعلق مسائل کبھی نہیں ہوں گے۔ہلیری کلنٹن آج بیجنگ میں چین کی اعلی قیادت سے ملاقاتیں بھی کر رہی ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دورہ چین کے لیے ہلیری کلنٹن کے منصوبوں میں بدھ کو صدر ہو جن تا سمیت پوری قیادت سے ملاقاتیں شامل ہیں جبکہ متوقع جانشین Xi Jinping سے بھی ان کی ملاقات متوقع ہے۔ اس دوران وہ دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کم کرنے کی کوشش بھی کریں گی۔انہوں نے منگل کو اپنے چینی ہم منصب یانگ کے ساتھ عشائیے میں بھی شرکت کی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا: ہم چین کے ساتھ تعاون پر مبنی شراکت قائم کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں۔ ایشیا پیسیفک کے خطے میں نئے سرے سے ہمارے توازن کے لیے یہ اہم پہلو ہے۔یانگ کا کہنا تھا: ہمارے تعلقات میں صحت مند اور مستحکم پیش رفت کو برقرار رکھنے سے دونوں ملکوں اور دونوں جانب کے عوام کے بنیادی مفادات کا مقصد پورا ہوتا ہے اور یہ ایشیا پیسیفک اور اس سے باہر ترقی، امن اور استحکام کے لیے اہم ہے۔وہ ایسے موقع پر چین پہنچی ہیں ہے جب بالخصوص جنوبی بحیرہ چین کے تنازعے پر کشیدگی بڑھ رہی ہے۔ قبل ازیں ہلیری کلنٹن نے امید ظاہر کی تھی کہ چین علاقائی تنازعوں پر کوڈ آف کنڈکٹ کی تیاری پر متفق ہو جائے گا۔ہلیری کلنٹن منگل کو بیجنگ پہنچیں۔ اسی روز چین نے امریکا کو خبردار کیا کہ وہ علاقائی تنازعوں میں فریق نہ بنے۔ جنوبی اور مشرقی بحیرہ چین میں متعدد علاقائی تنازعے پائے جاتے ہیں، جن کی وجہ سے چین اور خطے میں امریکی اتحادیوں جاپان اور فلپائن کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے۔ جاپان نے مشرقی بحیرہ چین میں پرائیویٹ جاپانی مالکان سے متنازعہ چھوٹے جزائر خریدنے پر اتفاق ظاہر کر دیا ہے۔ یہ رپورٹ بدھ کو جاپانی اخباروں میں شائع ہونے والی خبروں کے حوالے سے سامنے آئی ہے اور چین کے ساتھ تنازعے کو مزید ہوا دینے کا باعث بن سکتی ہے۔بتایا گیا ہے کہ ٹوکیو حکومت ان چھوٹے جزائر کے لیے 26 ملین ڈالر سے زائد رقوم ادا کرے گی جبکہ کابینہ کی جانب سے اس کی منظوری بھی لینا ہو گی۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

News

Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور

Drone Wars: The rationale.The Drone Wars are the new black.

The Drone Wars are the new black. The once covert, highly-secretive and little talked about strategy of using unmanned aerial vehicles to target suspected terrorists in Pakistan and elsewhere has gone mainstream. And now everyone is talking about it. Even Leon Panetta, the former C.I.A. director, whose old agency doesn't officially admit that its drone program exists, is talking about it. Twice in a matter of hours last week he joked about the C.I.A.'s pension for deploying the ominously-named Predator drones. “Obviously I have a hell of a lot more weapons available to me here than I had at the C.I.A.,” he said, referring to his new post as secretary of defense. “Although the Predators aren’t bad.” Complete coverage: The Drone Wars Later that same day, on the tarmac of a naval air base, he said, coyly, that the use of Predators are “something I was very familiar with in my old job.” Soon after, a Predator armed with hellfire missiles took flight from the runway, bound for Libya...

Pasha, one of the most powerful men in the South Asian nation, told the all-party gathering that US military action against insurgents in Pakistan

ISLAMABAD: Pakistan’s intelligence chief on Thursday denied US accusations that the country supports the Haqqani network, an Afghan militant group blamed for an attack on the American embassy in Kabul. “There are other intelligence networks supporting groups who operate inside Afghanistan. We have never paid a penny or provided even a single bullet to the Haqqani network,” Lieutenant-General Ahmed Shuja Pasha told Reuters after meeting political leaders over heavily strained US-Pakistani ties. Pasha, one of the most powerful men in the South Asian nation, told the all-party gathering that US military action against insurgents in Pakistan would be unacceptable and the army would be capable of responding, local media said. But he later said the reports were “baseless”. Pakistan has long faced US demands to attack militants on its side of the border with Afghanistan, but pressure has grown since the top US military officer, Admiral Mike Mullen, accused Pasha’s Inter-Services Intelligence ...