کوئٹہ میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ایس پی انویسٹی گیشن سریاب سرکل جمیل کاکڑ کی نماز جنازہ پولیس لائن سبرہ زار میں ادا کر دی گئی


کوئٹہ (ثناء نیوز )کوئٹہ میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ایس پی انویسٹی گیشن سریاب سرکل جمیل کاکڑ کی نماز جنازہ پولیس لائن سبرہ زار میں ادا کر دی گئی ۔ نماز جنازہ میں آئی جی ایف میجر جنرل عبیداللہ خان خٹک ، آئی جی پولیس ، چیف سیکرٹری بلوچستان نصیب اللہ خان بازئی ، ہوم سیکرٹری اور پولیس افسران اور جوانوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں آئی جی پولیس عمر خطاب نے کہا کہ ہم عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لئے قربانیاں دے رہے ہیں اور دیتے رہیں گے ہم ڈرنے والے نہیں پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔ بلوچستان سے دہشت گردی کے ناسور کو ختم کر کے دم لیں گے ۔ یہ اس وقت ممکن ہے جب عوام ہمارے ساتھ تعاون کرے گی ۔ عوام کی حمایت کے بغیر ہم کچھ نہیں کر سکتے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم پوری کوشش کر رہے ہیں اور نئی حکمت عملی وضع کی ہے اور نتائج آنے میں کچھ وقت لگے گا ۔ ایس پی انویسٹی گیشن کوئٹہ سریاب جمیل اعوان کو نامعلوم افراد نے ایئرپورٹ کے علاقہ میں کلی گل محمد کے مقام پر اندھا دھند فائرنگ کر کے شہید کر دیا ۔ ایس پی انویسٹی گیشن جمیل کاکڑ سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں پیش ہونے کے لئے جونہی گھر سے نکلے تو نامعلوم مسلح افراد نے ان پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے نتیجہ میں وہ شدید زخمی ہو گئے اور ہسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں شہید ہو گئے ۔ جب جمیل کاکڑ پر حملہ کیا گیا وہ تنہا تھے اور کوئی گارڈ یا ڈرائیور ان کے ساتھ نہیں تھا ۔ عینی شاہدین کے مطابق ایس پی انویسٹی گیشن سریاب پر موٹر سائیکل پر سوار افراد نے نائن ایم ایم پسٹل سے فائرنگ کی اور ان کے سر اور سینے میں گولیاں لگیں جبکہ مسلح افراد حملہ کرنے کے بعد موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔ جمیل کاکڑ کی نعش کو سی ایم ایچ ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقہ کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے ۔ تاہم ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی ۔ واضح رہے کہ جمیل اعوان بلوچستان امن و امان کیس کی سماعت میں پیشی کے لئے آ رہے تھے ۔ واضح رہے کہ جمیل کاکڑ کو چھ ماہ قبل ہی ڈی ایس پی کے عہدہ سے ترقی دے کر ایس پی بنایا گیا تھا اور انہیں ایس پی انویسٹی گیشن سریاب تعینات کیا گیا تھا ۔

تبصرے