انٹرنیٹ کی ٹریفک رینکنگ پر نظر رکھنے والے پورٹل ‘الیکسا’ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے سے مسلمان ملکوں میں معروف سرچ انجن گوگل اور اس کی ملکتی یو ٹیوب کے بائیکاٹ نے کمپنی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے


عمان (ثناء نیوز ) انٹرنیٹ کی ٹریفک رینکنگ پر نظر رکھنے والے پورٹل ‘الیکسا’ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ایک ہفتے سے مسلمان ملکوں میں معروف سرچ انجن گوگل اور اس کی ملکتی یو ٹیوب کے بائیکاٹ نے کمپنی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ یو ٹیوب


سے گستاخانہ فلم نہ ہٹانے پر گوگل کے بائیکاٹ کی وجہ سے کمپنی کو رینکنگ میں پہلے نمبر سے تیسرے پر آ گئی ہے۔ سائبر اسپیس پر حکمرانی کرنے والی گوگل کمپنی یومیہ تین ملین زائرین سے محروم ہو رہی ہے۔الیکسا’ کے مطابق گوگل کو پچھلے آٹھ برسوں سے انٹرنیٹ سرچ انجن کی دنیا میں پہلے نمبر پر رہا ہے، لیکن صارفین کے حالیہ بائیکاٹ سے کمپنی پہلے، دوسرے اور اب تیسرے نمبر پر چلی گئی ہے۔اردن سے شائع ہونے والے ‘الدستور’ اخبار نے گوگل کی گرتی ساکھ سے متعلق اپنی رپورٹ میں مغربی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ ‘متنازعہ مواد’ بلاک نہ کرنے کے باعث گوگل کو یومیہ تقریبا تین ملین صارفین کی کمی کا سامنا ہے۔ انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں نے گوگل سرچ انجن کا متبادل تلاش کرنا شروع کر دیا ہے۔ گوگل کی مقبولیت میں تیزی سے کمی کا فائدہ کمپنی سے کاروباری مسابقت رکھنے والے سرچ انجن اٹھا رہے۔مسلمان نوجوانوں نے سماجی رابطوں کے لئے مخصوص ویب سائٹس اور فورمز پر گوگل بائیکاٹ سے متعلق بلاگز اور فیڈ بیک میں اس امر کا اعتراف کیا ہے کہ گوگل بہت سے کاموں میں انہیں سہولت دیتا ہے لیکن رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخانہ فلم کو مطالبے کے باوجود نہ ہٹا کے کمپنی نے ڈیڑھ ارب مسلمانوں کو دکھ پہنچایا ہے۔ ہمارا گوگل سے یک نکاتی مطالبہ ہے کہ وہ گستاخانہ فلم کو اپنی سرور سے فوری طور پر ہٹا دے کیونکہ مسلماناپنے نبی کی توہین برداشت نہیں کر سکتے۔مسلمان صارفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ گستاخانہ فلم کو آزادی اظہار رائے کی اڑ میں انٹرنیٹ سے نہ ہٹانے پر مصر گوگل اور اس کی ذیلی کمپنیاں کو بڑے مالی خسارے کا بھی سامنا ہے۔ حالیہ بائیکاٹ کے بعد گوگل کے زیرائن کی تعداد میں کمی آئی ہے بلکہ عالمی سطح پر اسے ملنے والے اشتہارات بھی خاطر خواہ کم ہو گئے ہیں۔ اس مد میں اب تک گوگل کو کم سے کم 21 لاکھ ڈالرز سے زیادہ کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔خیال رہے کہ بدنام زمانہ امریکی پادری ٹیری جونز اور قبطیوں کے تعاون سے تیار کردہ گستاخانہ فلم کی انٹرنیٹ پر موجودگی کیخلاف مسلمان نوجوانوں نے 24 اور 25 ستمبر کو گوگل کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔ تاہم عملا بائیکاٹ کا یہ سلسلہ پچھلے کئی روز سے جاری ہے۔



Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور

تبصرے