بھارتی صدر پرنپ مکھر جی کی مقبوضہ کشمیر آمد کے خلاف جمعرات کو ریاست بھر میں احتجاجی ہڑتال رہی

سرینگر (ثناء نیوز ) بھارتی صدر پرنپ مکھر جی کی مقبوضہ کشمیر آمد کے خلاف جمعرات کو ریاست بھر میں احتجاجی ہڑتال رہی ، کشمیر یونیورسٹی کے طلبا نے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر بھارتی صدر کا استقبال کیا۔ ہڑتال کی اپیل حریت کانفرنس (گ) کے چیرمین سید علی گیلانی نے کی تھی ۔ اس موقع پر مقبوضہ کشمیر بھر مین کاروبار زندگی معطل ر ہا بازاد دکانیں بند اور ٹرانسپورٹ معطل ر ہا کئی جگہوں پر مظاہرے بھی ہوے ۔ ادھر پرنپ مکھر جی مقبوضہ کشمیر کے تین روزہ دورے پر بدھ کی شام سری نگر پہنچ گئے ۔ جمعرات کو سیکورٹی اہلکاروں نے کشمیر یونیورسٹی اور اس کے ملحقہ علاقوں کو پہلے ہی اپنی تحویل میں لیا تھا بھارتی صدر نے غیر معمولی سیکوروٹی مین کشمیر یونیورسٹی کانوکیشن سے خطاب کیا ۔کشمیر یونیورسٹی کی سالانہ تقسمِ اسناد تقریب کے موقعہ پر خصوصی میڈل اور ڈگریاں حاصل کرنے والے اسکالروںنیز تقریب میں شرکت کرنے والے طلبہ کی خفیہ ایجنسیوںنے بڑے پیمانے پر جانچ پڑتال کی ۔ تاکہ صدر ہند کی موجودگی میں تقریب کے دوران کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما نہ ہونے پائے ۔ اطلاعات کے مطابق صدر ہند پرنب مکھرجی کے دورہ کشمیر کے حوالے سے سیکورٹی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ کشمیر یونیورسٹی میں منعقدہ 18ویں کنوکیشن تقریب میں شرکت کرنے والے طلبہ اور اسکالروں کی ذاتی زندگیوں کے حوالے سے بڑے پیمانے پر باریک بینی سے پولیس اور خفیہ ایجنسیوںنے جانچ پڑتال کی گئی ۔ اس تقریب میں کل ملاکر 214طلبہ اور 234پی ایچ ڈی اور ایم فل سکالروں کو اعزازات اور اسناد سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ کشمیر یونیورسٹی کو صدر ہند کے دورے کے حوالے سے تین دائروںوالے سیکورٹی حصار میں لیا گیا تھا جبکہ فرش سے لیکر چھت تک سیکورٹی کے کڑے انتظامات کئے گئے تھے۔ اس تقریب کے حوالے سے جبکہ کشمیر یونیورسٹی طلبہ کی کالعدم ایسو سی ایشن نے صدر ہند کے دورہ کشمیر اور 18ویں کنوکیشن تقریب کے حوالے سے ہفتہ سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ کشمیر یونیورسٹی کے بیشتر طلبہ نے اس تقریب کے پس منظر میں بطور احتجاج اپنے بازوں پر کالی پٹیاں باندھی ہوئی تھیں ۔ مقبوضہ کشمیر بار ایسو سی ایشن نے صدرہند پرنب مکھر جی کی کشمیر آمد پر عدالتوں کا بائیکارٹ کیا بار نے کہا ہے کہ ریاست میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے جبکہ معصوم بچوں کو ایک پالیسی کے تحت قتل عام کیا جارہا ہے۔ عدالتوں کے کا بائیکارٹ عدالتوں کا کام کاج ٹھپ رہا۔ بار جنرل سیکریٹری کے مطابق صدر ہند بھارت کے آئینی سربراہ ہے اور ان پر ہی تمام ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ جنرل سیکریٹری نے مزید الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک پالیسی کے تحت کشمیری نوجوانوں کو خاص طورپر ہدف بنا کر قتل کیا جارہا ہے اور نئی نسل کو پروان چڑنے نہیں دیا جارہا ہے۔ انہو ں نے کہا کہ مسٹر پرنب مکھر جی چونکہ بھار ت کے آئینی سربراہ اور ان پر اخلاقی اور قانونی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ فوج کو انسانی حقوق کی پامالی اور قتل عام سے روکے۔ بار جنرل سیکریٹری محمد اشرف بٹ کے مطابق وکلا کے پاس کوئی ایسا دوسرا طریقہ بھی نہیں ہے وہ اپنا احتجاج درج کریں اسلئے عدالتوں کا بائیکارٹ کیا گیا۔




Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور

تبصرے