وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ سیکرٹ فنڈز کے ذریعے صحافیوں کو خریدنے کا الزام افسوسناک ہے

اسلام آباد(ثناء نیوز ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ سیکرٹ فنڈز کے ذریعے صحافیوں کو خریدنے کا الزام افسوسناک ہے۔ عدالت کو گمراہ کیا گیا اور سیکرٹ فنڈز کا مسئلہ سیاسی بنیادوں پر اٹھایا گیا۔ میری وزارت پر الزام مجھ پر الزام ہے ۔ الزام لگانے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اعداد و شمار لامنے لائیں۔پیر کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ سیکرٹ فنڈ کا مسئلہ سیاسی بنیادوں پر اٹھایا جا رہا ہے اس حوالے سے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ وزارت اطلاعات و نشریات کا کل بجٹ 5 ارب 58 کروڑ روپے ہے جس میں سے پی بی سی کو 3 ارب 34کروڑ،اے پی پی کو 381ملین،پریس کونسل آف پاکستان کے لیے 23ملین ،آر آئی ایس کے لیے31 ملین، نیوز ایجنسیوں کے لیے 17 ملین جبکہ باقی بجٹ وزارت کے دوسرے ذیلی اداروں کے لیے ہے۔سیکرٹ سروس اخراجات کے لیے صرف ایک کروڑ بیس لاکھ روپے رکھے گئے ہیں اس کے علاوہ وزارت اطلاعات و نشریات کے پاس کوئی پیسہ نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ کاش الزام لگانے والے صحافی بجٹ بک پڑھ لیتے صفحہ نمبر 1230 پر وزارت کے بجٹ کی تمام تفصیلات واضح طور پر لکھی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکرٹ فنڈ طے شدہ ہے جس کا وزارت کو حساب دینا پڑتا ہے۔ وزارت اطلاعات و نشریات کے سیکرٹری اے جی پی آر کو اس بجٹ کا مکمل حساب دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عدالت میں ہنگامہ کرنے والے اگر مجھ سے بات کر لیتے تو اچھا ہوتا۔ ایک کروڑ بیس لاکھ میں کون بک جاتا ہے اور میں کتنے صحافیوں کو خرید سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میری وزارت پر الزام مجھ پر الزام ہے میری ذات پر ایک دھبہ لگا ہے میں الزام لگانے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ میں نے وزارت کے تمام اعداد و شمار ان کے سامنے رکھ دیئے ہیں وہ بتائیں کہ وہ چار ارب روپے کے اعداد و شمار کہاں سے لائے۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ بیس لاکھ روپے کا سیکرٹ فنڈ بھی منظور شدہ بجٹ کا حصہ ہے اگر کسی کو اس پر اعتراض تھا تو وہ کٹوتی کی تحریک پیش کرتے۔ قمر زمان نے کہا کہ الزام لگانے والے بتائیں کہ وہ کس ایجنسی کے پے رول پر ہیں اور ریکارڈ لامنے لائیں۔ الزام لگانے والوں کے خلاف کاروائی کرنا عدالت کا کام ہے کیوں کہ انہوں نے عدالت میں جھوٹ بولا اور غلط اعداد و شمار پیش کیے۔ میں سیکرٹ فنڈز سے متعلق خبروں کی تردید کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کو خریدنے کا الزام افسوسناک ہے ہم مستحق صحافیوں کی مدد کرتے ہیں۔




تبصرے