کل جماعتی حریت کانفرنس( گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے پاک بھارت دو طرفہ مذاکرات کو لاحاصل مشق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تاشقند معاہدے، شملہ سمجھوتے اور اندرا عبداللہ گٹھ جوڑ جیسے واقعات سے مسئلہ کشمیر کو نپٹایانہیں جاسکا ہے

سرینگر (کے پی آئی )کل جماعتی حریت کانفرنس( گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے پاک بھارت دو طرفہ مذاکرات کو لاحاصل مشق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تاشقند معاہدے، شملہ سمجھوتے اور اندرا عبداللہ گٹھ جوڑ جیسے واقعات سے مسئلہ کشمیر کو نپٹایانہیں جاسکا ہے۔ انہوں نے ماضی کو بھول جانے کے مشورے کو ناقابل فہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ فروغ تجارت اورآمد و رفت کی باتیں کرنا کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ حیدر پورہ میں وفد سے بات چیت کرتے ہوے انہوں نے کہا کہ اٹانومی، سیلف رول اور جوائنٹ کنٹرول جیسے نعروں کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سید علی گیلانی نے کہا کہ کشمیری قوم آزادی سے کم کسی بھی چیز پر قناعت نہیں کرے گی۔گیلانی نے ہندوپاک وزرائے خارجہ مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کے بجائے ویزا پالیسی اور ایل او سی ٹریڈ کو زیادہ اہمیت دینے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں جہاں سروں کی فصل کٹ رہی ہے، وہاں اس انسانی مسئلے پر توجہ مرکوز کرنے کے آلو پیاز کی تجارت بڑھانے اور آوا جاہی کی باتیں کرنا کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔ انہوں نے مشترکہ اعلامیہ میں شامل ماضی کو بھول جانے کے مشورے کو ناقابل فہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ تقسیم برصغیر کے نتیجے میں بھارت اور پاکستان کی دو مملکتوں کے وجود میں آنے کی تاریخ کو پسِ پشت نہیں ڈالا جاسکتا ہے، تو تنازعہ کشمیر کے تاریخی پسِ منظر اور کشمیری عوام کی ان بے مثال قربانیوں کو کیسے فراموش کیا جاسکتا ہے، جو انہوں نے اپنے حقِ آزادی اور حقِ خودارادیت کے لیے دی ہیں اور آج بھی دے رہے ہیں۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کے درمیان معاشی، معاشرتی اور آوا جاہی کے حوالے سے تعلقات میں بہتری کے مخالف نہیں ہیں، البتہ کشمیر سیاسی مسئلہ ہونے کے ساتھ ساتھ ایک انسانی مسئلہ بھی ہے جس کے التوا میں رہنے کی وجہ سے 15ملین لوگوں کو زبردست عذاب وعتاب اور مصائب کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، لہذا ہمارا سمجھنا ہے کہ اس مسئلہ کو کور ایشوکی حیثیت دے کر اس کے حتمی حل کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھانا دونوں ممالک کی اولین ضرورت ہے جس سے کنی کترانا حقائق سے چشم پوشی کے مترادف ہے۔




Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور

تبصرے