چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کہ اگر ان کے احکامات پر عملدر آمد نہ کیا گیا اور لاپتہ افراد کو بازیاب نہ کرایا گیا تو ایسا حکم جاری کریں گے کہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں گر جائیں گی

پشاور(ثناء نیوز ) چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کہ اگر ان کے احکامات پر عملدر آمد نہ کیا گیا اور لاپتہ افراد کو بازیاب نہ کرایا گیا تو ایسا حکم جاری کریں گے کہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں گر جائیں گی بوری بند نعشوں کا سلسلہ بند نہ ہوا تو حکومتیں خود کو نہیں بچا سکیں گی تحفظ فراہم کرنے میں ناکامی پر حکومت کو حکمرانی کا کوئی حق نہیں جبکہ عدالت نے عدم حاضری پر سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ خیبر پختونخواہ ارباب شاہ رخ کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے لاپتہ افراد اور بوری بند نعشوں کے حوالے سے از خود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے کہا کہ سیکرٹری دفاع لاپتہ یٰسین کیس میں پیش ہوں یا بیان حلفی جمع کرائیں۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس دوست محمد خان اور جسٹس ارشاد قیصر پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل کے پیش نہ ہو نے پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی دونوں حکومتیں شہریوں کو تحفظ نہیں دے سکتیں تو حکمرانی کیوں کررہی ہیں ہائی کورٹ نے ہدایت کی کہ پولیس میں سفارشی اور نا اہل افسران کو فوری طور پر تبدیل کیا جائے ۔ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بیان دیا کہ ابھی تک کسی بھی بوری بند نعش کا سراغ نہیں لگایا جا سکا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ ناکام ہو گئے۔ خفیہ انکوائری مکمل ہو جائے تو ثبوت کی بنیاد پر پولیس افسران کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ جسٹس دوست محمد خان کا کہنا تھا کہ اگر ان کے احکامات پر عملدر آمد نہ کیا گیا اور لاپتہ افراد کو بازیاب نہ کروایا گیا تو ایسا حکم جاری کر یں گے جس سے صوبائی اور وفاقی حکومتیں گر جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں غصہ دلانا چاہتے ہیں لیکن ہم مشتعل نہیں ہوں گے اور آئین کے مطابق کام کرتے رہیں گے ۔ عدالت نے آئی جی پولیس خیبر پختونخواہ کے بھی عدالت میں پیش نہ ہو نے پر برہمی کا اظہار کیا۔ عدالت نے سیکرٹری دفاع کو لاپتہ شخص یٰسین کے کیس میں پیش ہونے یا حلف نامہ جمع کرانے کا حکم دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت میں بھیجی گئی تحریر کی کوئی اہمیت نہیں جبکہ عدالت نے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ خیبر پختونخوا ارباب شاہ رخ کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ سیکرٹری اتنا بڑا آدمی نہیں ہم اسے سبق سکھا دیں گے۔ سیکرٹریوں کے کام نہ کر نے سے عدالتوں پر بوجھ بڑھ رہا ہے۔ یہ دفتر صرف اخبار پڑھنے کے لیے آتے ہیں عدالت عالیہ نے حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 27ستمبر تک ملتوی کردی۔





Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور

تبصرے