امریکی محکمہ خارجہ نے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے ریلوے کی جانب سے پیغمبرِ اسلام کے بارے میں توہین آمیز فلم بنانے والے فلم ساز کو قتل کرنے پر انعام دینے کے اعلان کی مذمت کی ہے۔امریکی محکم خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے وفاقی وزیر غلام احمد بلور کا بیان اشتعال انگیز اور نا مناسب ہے
واشنگٹن (ثناء نیوز )امریکی محکمہ خارجہ نے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے ریلوے کی جانب سے پیغمبرِ اسلام کے بارے میں توہین آمیز فلم بنانے والے فلم ساز کو قتل کرنے پر انعام دینے کے اعلان کی مذمت کی ہے۔امریکی محکم خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کے وفاقی وزیر غلام احمد بلور کا بیان اشتعال انگیز اور نا مناسب ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بیان میں پاکستانی وزیر برائے ریلوے غلام احمد بلور کے اس بیان کی مذمت کی، جس میں انہوں نے اسلام مخالف ویڈیو کے فلمساز کو قتل کرنے والے کے لیے ایک لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔غلام احمد بلور نے ہفتے کو جاری کیے گئے اس بیان میں فلمساز کے ممکنہ قتل کو کارِ خیر قرار دیتے ہوئے دہشت گرد نیٹ ورک القاعدہ اور طالبان کو بھی اس میں شامل ہونے کی دعوت دی تھی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے ایک اہلکار نے بلور کے اس بیان کے رد عمل میں کہا: صدر باراک اوباما اور سیکرٹری خارجہ ہلیری کلنٹن، دونوں ہی کہہ چکے ہیں کہ اس تنازعے کی وجہ بننے والی ویڈیو جارحانہ اور قابلِ نفرت و ملامت ہے۔اس اہلکار نے اپنے بیان میں مزید کہا: لیکن اس (ویڈیو) سے تشدد کا کوئی جواز نہیں ملتا اور رہنماں کے لیے یہ اہم ہے کہ وہ کھڑے ہوں اور تشدد کے خلاف بولیں۔انہوں نے مزید کہا: اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ بلور کا اعلان اشتعال انگیز اور نامناسب ہے۔پاکستان نے اتوار کو بلور کے اس اعلان سے لاتعلقی کا اظہار کر دیا تھا۔ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے متنازعہ فلمساز کے سر کی قیمت مقرر کیے جانے کو رد کر دیا تھا۔ ۔پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق وفاقی وزیر کا بیان ان کی ذاتی رائے پر مبنی ہے اور اس کا حکومتی پالیسی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔امریکی محکم خارجہ کے ایک اہکار نے بی بی سی کو بتایا کہ صدر باراک اوباما اور وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن اس متازع فلم کو ناقابلِ نفرت اور قابلِ مذمت قراد دے چکے ہیں اس لیے اس فلم کے خلاف ہونے والے تشد کا کوئی جواز نہیں ہے۔اہلکا کے مطابق ہم سمجھتے ہیں کہ غلام احمد بلور کا اعلان اشتعال انگیز اور نامناسب ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے حکمران اتحاد میں شامل عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اور وفاقی وزیر برائے ریلوے کی جانب سے پیغمبرِ اسلام کے بارے میں توہین آمیز فلم بنانے والے فلم ساز کو قتل کرنے پر انعام دینے کے اعلان کی مذمت کی ہے۔واضح رہے کہ وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ جو بھی شخص متنازع فلم ساز کو قتل کرے گا وہ اسے ایک لاکھ ڈالر انعام دیں گے۔ہفتے کے روز پشاور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ انہیں معلوم ہے کہ کسی کو قتل کرنے کی ترغیب کرنا ایک جرم ہے لیکن جو بھی اس فلم بنانے والے کو قتل کرے گا میں اس کو ایک لاکھ ڈالر انعام دوں گا۔وفاقی وزیر نے مغربی ممالک سے مطالبہ کہ پیغمبرِ اسلام کے خلاف فلمیں بنانے کے خلاف قوانین بنائے جائیں۔ ایسے ممالک جہاں اس قسم کی فلمیں بنائی جاتی ہیں میں ان کو کہتا ہوں کہ خدارا آزادی اظہارِ رائے اپنی جگہ لیکن اس حوالے سے قوانین بنائیں۔پیغمبرِ اسلام کے بارے میں امریکہ میں توہین آمیز فلم بنائے جانے کے خلاف پاکستان سمیت کئی اسلامی ممالک میں ہونے والے احتجاج میں درجنوں افراد مارے جا چکے ہیں۔اس متازع فلم کے خلاف اتوار کو پاکستان، تیونس، سوڈان، نائیجریا، یونان اور ترکی میں بھی مظاہرے ہوئے۔غلام احمد بلور نیاعلان کیا تھا کہ جو بھی شخص متنازع فلم ساز کو قتل کرے گا وہ اسے ایک لاکھ ڈالر انعام دیں گیحکومتِ پاکستان نے جمعہ کو یومِ عشقِ رسول منانے کے لیے ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا تھا اور ملک کے مختلف شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ جمعہ کی صبح سے ہی شروع ہو گیا تھا اور نمازِ جمعہ کے بعد ان میں شدت آ گئی تھی۔ ان مظاہروں میں پاکستان بھر میں انیس افراد ہلاک ہوئے تھے۔اس فلم کے خلاف شدید احتجاج کے بعد اسلام آباد میں واقع امریکی سفارت خانے کی جانب سے پاکستان کے ٹی وی چینلز پر امریکی صدر باراک اوباما کی جانب سے پیغمبرِ اسلام کے بارے میں امریکہ میں بننے والی توہین آمیز فلم کے خلاف مذمتی پیغامات نشر کیے گئے۔اردو زبان میں نشر کیے جانے والے ان اشتہارات میں امریکی صدر باراک اوباما اور وزیرِ خارجہ ہلری کلنٹن کی جانب سے کہا گیا کہ ان کا اس فلم سے کوئی تعلق نہیں۔اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے نے میڈیا کو عام امریکی شہریوں کے آڈیو پیغامات بھی بھیجے گئے ۔
Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور
Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور
تبصرے