وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستانبالخصوص بجلی کی پیداوار، تیل و گیس کی تلاش اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے پرکشش مقام کی حیثیت رکھتا ہے

تیان جن (ثناء نیوز )وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستانبالخصوص بجلی کی پیداوار، تیل و گیس کی تلاش اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے پرکشش مقام کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے یہ بات بدھ کو یہاں عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس کے موقع پر مائی جیانگ کنونشن سنٹر میں ’’پاکستان کے بارے میں بزنس انٹر ایکشن گروپ‘‘ کے مباحثے کی سربراہی کرتے ہوئے کہی۔ پاکستان کے مضبوط اقتصادی اشاریئے، معاشی استحکام اور آزادانہ سرمایہ کاری پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی پالیسیوں میں تسلسل اور شفافیت غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے سازگار فضا پیدا کرنے کیلئے بہت ضروری ہے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ ان کی حکومت اپنے اقتصادی فلسفے کی پیروی کرتے ہوئے کاروبار میں سہولت، اصلاحات اور ڈی ریگولیشن کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے پاکستان کے سٹریٹجک محل وقوع کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ توانائی کے وسائل سے مالا مال اور تیزی سے ترقی کرنے والے وسطی اور مغربی ایشیاء تک آسان رسائی فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتصادی دنیا کیلئے پاکستان توانائی، تجارت، سرمایہ کاری، نقل و حمل اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون کی کثیر الجہتی راہ گزر کیلئے رابطہ پل کا کردار ادا کر سکتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی استحکام کی بناء پر ملک کی معیشت میں اس سال 4 فیصد سے زیادہ شرح نمو کی توقع ہے، ملک کے بینکاری شعبے نے برآمدات میں اضافے کی مدد سے 2008ء کے عالمی مالیاتی بحران کا سامنا کیا۔ آزاد سرمایہ کاری پالیسی کے بارے میں وزیراعظم نے کہا کہ معیشت کے تمام شعبے غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے کھلے ہیں اس کے علاوہ سرمایہ لے جانے پر کوئی پابندی نہیں، سرمایہ کاری کو قانونی تحفظ حاصل ہے، مسابقتی کمیشن، سیکورٹی اینڈ ایکس چینج کمیشن اور مرکزی بینک جیسے ادارے نظام میں ادارہ جاتی تحفظ فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تمام ممالک کیلئے غیر امتیازی سرمایہ کاری پالیسی موجود ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان 18 کروڑ عوام کا ملک ہے جہاں متوسط طبقہ کا حجم بڑھ رہا ہے اور مصنوعات و خدمات کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے تیل، کوئلہ، گیس، پانی اور آبپاشی کے نظاموں اور معدنیات سمیت قدرتی وسائل سے بھرپور استفادہ کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شمسی، پون، قابل تجدید توانائی، سولر ٹیوب ویلوں اور پن بجلی کی پیداوار کے شعبہ جات میں سرمایہ کاری سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بندرگاہوں اور ریلویز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے مواقع بھی موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوریائی کمپنی نے بلوچستان میں تین سو میگاواٹ سولر پاور پلانٹ کی تعمیر میں گہری دلچسپی ظاہر کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ حال ہی میں سولر انرجی پلانٹس کیلئے اپ فرنٹ ٹیرف کا تعین کیا گیا ہے جس سے سرمایہ کاروں کو سہولت ہو گی۔ ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تجارتی تعلقات سمیت بھارت کے ساتھ اچھے روابط کیلئے کام کر رہا ہے۔ انہوں نے بھارتی وزیر خارجہ ایس ایم کرشنا کے حالیہ دورہ پاکستان اور ویزہ نظام کو آسان بنانے اور زرعی شعبے میں تعاون کے بارے میں مذاکرات کا بھی ذکر کیا۔ سمندر پار پاکستانیوں کو سہولت دینے کے حوالے سے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ مادر وطن کو بھجوائی جانے والی ترسیلات زر میں اضافے سے ان کے اعتماد کی عکاسی ہوتی ہے۔ وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے اس موقع پر کہا کہ متوسط طبقے کے تارکین وطن سٹاک ایکس چینج میں سرمایہ کاری سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کیلئے سرمایہ کاری فنڈ قائم کیا جا رہا ہے، سمندر پار پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کی طرف راغب کرنے کیلئے ہاؤسنگ سکیمیں بھی شروع کی گئی ہیں۔ اس موقع پر بھارت کے ساتھ ثقافتی تبادلوں میں اضافے کے بارے میں چند سوالات کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے حالیہ معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ تعلقات مثبت انداز میں مرحلہ وار بہتر ہو رہے ہیں۔




Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور

تبصرے