فلسطین میں دو اکتوبرسنہ 2000 کو سابق اسرائیلی وزیراعظم ارئیل شیرون کے مسجد اقصی میں داخلے کی ناپاک جسارت اور صہیونی پولیس کے ہاتھوں ڈیڑھ درجن فلسطینیوں کی شہادت کی بارہویں برسی کے موقع پر ملک بھرمیں احتجاجی مظاہرے اور جلوس نکالے گئے

مقبوضہ بیت المقدس(ثناء نیوز )فلسطین میں دو اکتوبرسنہ 2000 کو سابق اسرائیلی وزیراعظم ارئیل شیرون کے مسجد اقصی میں داخلے کی ناپاک جسارت اور صہیونی پولیس کے ہاتھوں ڈیڑھ درجن فلسطینیوں کی شہادت کی بارہویں برسی کے موقع پر ملک بھرمیں احتجاجی مظاہرے اور جلوس نکالے گئے۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سابق صہیونی وزیراعظم ارئیل شیرون کی مسجد اقصی میں داخلے اور اسرائیلی فوج اور پولیس کے ہاتھوں پندرہ فلسطینیوں کی شہادت کے خلاف ہر سال فلسطینی یوم احتجاج مناتے ہیں۔ جمع المبارک کو فلسطین کے سنہ 1948 کے مقبوضہ شہروں عرابہ، البطوف، شفاعمر، الناصرہ، صحرائے نقب، ام الفحم، مغربی کنارے کے شہروں رام اللہ، الخلیل، نابلس، بیت المقدس اور غزہ کی پٹی میں یہودیوں کی اس ناپاک جسارت کے خلاف جلسے جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں۔مظاہروں میں شرکا نے فلسطینی پرچم، بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پرصہیونی حکومت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ اکتوبر سنہ 2000 میں بیت المقدس میں ارئیل شیرون کی آمد کے موقع پر ریاستی دہشت گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شہید کیے گئے فلسطینیوں کے قتل میں ملوث یہودی فوجیوں کے خلاف مقدمات چلائے جائیں اور تحقیقات کی جائیں کہ آیا پرامن احتجاجی مظاہرین پر گولیوں کی بوچھاڑ کیوں کی گئی تھی۔مظاہرین نے ہاتھوں میں شہدا کی تصویریں بھی اٹھا رکھی تھیں اور ان کا مشن جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا تھا۔ فلسطین کے دیگر شہروں میں بھی احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات آئی ہیں، شمالی فلسطین میں الجلیل، المثلث، النقب المرکز کے مقامات پر بھی احتجاجی سرگرمیاں دیکھی گئی ہیں۔مغربی کنارے کے شہر رام اللہ اور اس کے مضافات میں نماز جمعہ کے اجتماعات کے بعد فلسطینیوں کے احتجاجی جلوسوں پراسرائیلی فوج نے حملے کیے، مظاہرین اور قابض فوج کے درمیان دیر تک آنکھ مچولی جاری رہی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ فلسطینیوں نے یکم اور دو اکتوبرکو بھی ملک بھرمیں مسجد اقصی کی بے حرمتی اور فلسطینیوں کے قتل عام کیخلاف احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ہے۔

Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور

تبصرے