مختلف ممالک کی 10 بڑی مسلم فلاحی تنظیموں کے اتحاد انٹرنیشنل فیڈریشن فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ نے برما ، غزہ ، شام ، صومالیہ ، آسام اریٹیریا ، منڈاوانا،کشمیر ،افغانستان میں خانہ جنگی اور پاکستان کے قبائلی علاقوں کے مخدوش حالات پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ ، او آئی سی اور دیگر بین الاقوامی وعلاقائی تنظیموں سے ان مسائل کے حل کے لیے اثرو رسوخ استعمال کرنے کا مطالبہ کردیا


اسلام آباد(ثناء نیوز)مختلف ممالک کی 10 بڑی مسلم فلاحی تنظیموں کے اتحاد انٹرنیشنل فیڈریشن فار ریلیف اینڈ ڈویلپمنٹ نے برما ، غزہ ، شام ، صومالیہ ، آسام اریٹیریا ، منڈاوانا،کشمیر ،افغانستان میں خانہ جنگی اور پاکستان کے قبائلی علاقوں کے مخدوش حالات پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ ، او آئی سی اور دیگر بین الاقوامی وعلاقائی تنظیموں سے ان مسائل کے حل کے لیے اثرو رسوخ استعمال کرنے کا مطالبہ کردیا ۔مسلم فلاحی تنظیموں نے شورش زدہ علاقوں میںمشترکہ طور پر بحالی و آباد کاری کی کارروائیوں کا اعلان کیاہے ۔ فیڈریشن کے سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا دو روزہ اجلاس اسلام آباد میں اختتام پذیر ہو گیا ہے ۔ فیڈریشن کے صدر حاجی حسین اسماعیل نے پیر کو یہاں پریس کانفرنس میں11نکات پر مشتمل اعلان اسلام آباد جاری کیا ۔ اس موقع پر فیڈریشن کے نائب صدر اور سابق رکن پارلیمنٹ مصطفی کولو نے میانمر کے متاثرہ خاندانوں کی بحالی و آباد کاری کے سلسلے میں رکاوٹ ڈالنے پر انقرہ اور استنبول میں برما اور بنگلہ دیش کی حکومتوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا ۔ یہ مظاہرے ان ممالک کے سفارت خانوں کے سامنے ہوں گے۔ اعلان اسلام آباد جاری ہونے کے موقع پر ملائیشیا کے حاجی حسین اسماعیل ، سیکرٹری جنرل محمد آفندی ، زمان عبداللہ ، ترکی کے سابق رکن پارلیمنٹ مصطفی کولو،یونس ایمرے ،سوڈان کے علی ادریس ، آدم صالح، بنگلہ دیش کے ڈاکٹر لوکیات اللہ ، سری لنکا کے محمد فارس بن صالح ، انڈیا کے عبدالسلام رضوان احمد، گوہر محمد اقبال ، سلیم اللہ خان اور پاکستان سے الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمان ، نائب صدر ڈاکٹر اقبال خلیل اور سیکرٹری جنرل محمد عبدالشکور موجود تھے۔ اعلان اسلام آباد میںکہاگیا ہے کہ مختلف ممالک کی مسلم فلاحی تنظیموں کے اس پلیٹ فارم کا مقصد بلا امتیاز انسانیت اور مسلم امہ کے لیے ایک مثبت تبدیلی لانا اور دنیا میں آنے والی ناگہانی آفات کی صورت میں مل کر کام کرنا ہے ۔ فیڈریشن نے کہا ہے کہ ہمارا مذہب اسلام ہمیں یہی سکھاتا ہے کہ امت مسلمہ سمیت پوری انسانیت کے لیے امن ، خوشحالی ، رحمدلی ، رواداری ، مساوات ، انصاف کی قدروں کو بڑھانے کے لیے کام کریں ۔ دینی اقدار ہی ہمارے اس کام کی بنیاد ہے ۔ دکھی انسانیت کی خدمت ہم سب کا فرض ہے ۔ اور ہم اس کے پابند ہیں ۔اعلان اسلام آباد میں کہا گیا ہے کہ دنیا اس وقت بحرانوں کا شکار ہے ۔ انسانیت کی خدمت کے لیے غیر معمولی کارروائیاں ہماری ذمہ داریاں ہیں ۔ دنیا میں اس وقت ڈیڑھ ارب سے زائد افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزاررہے ہین ۔ دنیا کا چھٹا فرد ایسا ہے جسے دن میں صرف ایک بار کھانا ملتا ہے ۔ ہر تیس سیکنڈ کے بعد ایک بچہ خوراک اور ادویات نہ ملنے کے باعث فوت ہو جاتا ہے ۔ دنیا میں ایک ارب سے زائد افراد کو پینے کا صاف پانی میسر نہیں ہے ۔ جس کے باعث وہ مختلف بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں اور انہیں علاج معالجے کی سہولیات میسر نہیں ہیں ۔ اعلان اسلام آباد میںکہا گیا ہے کہ دنیا کی بڑی آبادی پناہ گزین کیمپوں مین زندگی بسر کررہی ہے ۔ بدقسمتی سے ایک چوتھائی آبادی مسلمانوں کی ہے یہ وہ لوگ ہیں جو خانہ جنگی ، ناگہانی آفات کا شکار ہوئے ہیں اور ان کواپنے گھر بار چھوڑنے پڑے ۔اس تمام صورت حال میں ضرورت ہے کہ دنیا کی فلاحی تنظیمیں خاص کر مسلم تنظیمیں ایک ایسے پلیٹ فارم پر متحد ہو ں ۔ جو ان کوششوں کو آگے بڑھائے ،آئی ایف آر ڈی مسلم این جی اوز کا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو رنگ و نسل اور مذہب سے قطع نظر دکھی انسانیت کی خدمت اور مستحق افراد کو ریلیف پہنچانے کا پختہ عزم کرتا ہے ۔ انسانیت کے خلاف جنگ وجدل ، خانہ جنگی جیسے معاملات میں اصلاح احوال کی کوششیںکی جائیں گی اعلان اسلام آباد میں برما ، غزہ ، شام ، صومالیہ ، آسام اریٹیریا ، منڈاوانا،کشمیر ،افغانستان اور پاکستان کے قبائلی علاقوں میں انسانی حقوق کی ہونے والی پامالی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ فیڈریشن نے اقوام متحدہ او آئی سی اور دیگر بین الاقوامی وعلاقائی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان علاقوں میں ہونے والی انسانی حقوق کی پامالی کا نوٹس لیں ۔ ان ممالک میں جنم لینے والے مسائل کو حل کرانے کے لیے اثرو رسوخ استعمال کریں ۔ فیڈریشن نے برما کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متاثرین کی بحالی وآبادکاری کے لیے فلاحی تنظیموںکو رسائی دے ۔ بنگلہ دیش کی حکومت سے مطالبہ کیا گیاہے کہ وہ مہاجرین کے حوالے سے سہولیات فراہم کرے ۔ ا س ضمن میں رکاوٹیں پیدا نہ کی جائیں ۔ اس موقع پر ترکی کی سب سے بڑے فلاحی ادارے جنسویو کے سربراہ سابق رکن پارلیمنٹ مصطفی کولو نے اعلان کیا کہ برما میں بحالی و آبادکاری کے کام میں رکاوٹ ڈالنے پر استنبول اور انقرہ میں دونوں حکومتوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوں گے۔ یہ مظاہرے بنگلہ دیش کے سفارت خانوں کے سامنے کیے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں الخدمت فاؤنڈیشن کے صدر ڈاکٹر حفیظ الرحمان نے بتایا کہ بدقسمتی سے مسلم فلاحی تنظیموں کی تعداد کم ہے اور اس وقت سرفہرست تنظیموں سو این جی اوز میں کوئی بھی مسلم تنظیم شامل نہیں ہے ۔


Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور Click on Ehtasabi Amal Facebook

تبصرے