برطانوی وزیر خارجہ ولیم بیگ نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حل کے لئے امریکہ موثر کردار ادا کرے


لندن (ثناء نیوز) برطانوی وزیر خارجہ ولیم بیگ نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطین تنازعہ کے حل کے لئے امریکہ موثر کردار ادا کرے ۔ اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے حتمی کوشش کا اب وقت آ گیا ہے ۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں ولیم بیگ نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے درمیان انتہائی گہرے تعلقات ہیں تاہم اب فلسطین کے معاملہ کو حل کرنے کا وقت آ گیا ہے ۔ امریکہ اب اس مسئلہ پر دنیا کی رہنمائی کرے ان کا کہنا تھا کہ اس معاملہ میں یورپی یونین اور عرب ممالک کا بھی اہم کردار ہے ۔ برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے مسئلہ کے مستقبل حل کے لئے دو ریاستی فارمولا آخری قابل عمل حل نظر آتا ہے ۔ غزہ کی ناکہ بندی ختم ہونے سے عوام کے مسائل میں کمی واقع ہو گی ۔ولیم ہیگ نے کہا کہ امریکہ کے اسرائیل کے ساتھ خصوصی تعلقات ہیں جو کسی اور ملک کے نہیں اور اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے امریکہ کو اب انتخاب کے بعد اس مسئلے پر رہنمائی کرنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مسئلے کے حل میں یقینا یورپی یونین اور عرب ممالک کا بھی کردار ہے اور ان کی کوشش بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے مسئلے کے مستقل حل کے لیے شاید دو ریاستی فارمولے پر عمل کا اب آخری موقع ہے۔ولیم ہیگ کا کہنا ہے کہ ہم کہہ سکیں گے کہ غزہ کے تکلیف دہ بحران کے بعد کچھ بہتری ہوئی ہے اگر غزہ آنے اور جانے کا راستہ کھولنا ممکن ہوجائے اور علاقے میں اسلحہ کی سمگلنگ رک جائے۔دریں اثنا فلسطینی صدر محمود عباس اقوامِ متحدہ سے فلسطین کو بغیر رکنیت کے مبصر کا درجہ دینے کی حمایت کا مطالبہ کرنے والے ہیں۔اسرائیل فلسطین کو یہ درجہ دیے جانے کے خلاف ہے اس کا کہنا ہے کہ یہ 1993 کے اوسلو معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔محمود عباس پیر کو اقوامِ متحدہ کے لیے روانہ ہو رہے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کی رکنیت حاصل کرنے کی فلسطینی رہنما کی کوشش گزشتہ سال اس وقت ناکام ہو گئی تھی جب امریکہ نے اس کی درخواست کو ویٹو کر دیا تھا۔اب نئی درخواست کے لیے سلامتی کونسل کی منظوری کی ضرورت ہوگی۔مسٹر عباس پر مغربی ممالک اور خاص طور پر امریکہ نے دبا ڈالا تھا کہ وہ اقوامِ متحدہ کی رکنیت کی درخواست واپس لے لیں۔تاہم فلسطینی رہنما کا کہنا ہے کہ انہیں پورا یقین ہے کہ انہیں اس سلسلے میں بین الاقوامی حمایت حاصل ہوگی۔مبصر کا درجہ ملنے سے فلسطین کو اہم اداروں تک رسائی حاصل ہو جائے گی جن میں ہیگ میں جرائم سے متعلق بین الاقوامی عدالت بھی شامل ہے۔گزشتہ ہفتے ہی حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی طے پائی ہے۔اسرائیل اور غزہ میں حماس کے درمیان آٹھ روز تک جاری رہنے والی لڑائی میں 158 فلسطینی اور چھ اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔۔


Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور Click on Ehtasabi Amal Facebook

تبصرے