قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ حکمران ،ایرانی صدر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی دعوت نہ دینے کے حوالے سے قوم کو جواب دہ ہیں ۔ اس میں کیا رکاوٹ تھی قوم کو آگاہ کیا جائے


اسلام آباد(ثناء نیوز) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ حکمران ،ایرانی صدر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کی دعوت نہ دینے کے حوالے سے قوم کو جواب دہ ہیں ۔ اس میں کیا رکاوٹ تھی قوم کو آگاہ کیا جائے ۔ آصف علی زرداری اور اُن کے خاندان کے چھائے رہنے کی وجہ سے ڈی ایٹ کانفرنس کے خاطر خواہ مقاصد حاصل نہ ہو سکے کانفرنس زرداری خاندان کے عوامل کا شکار تھی انڈر 19 بلاول زرداری کو بھی حکومتی حیثیت دیگر آئین قانون کی دھجیاں اڑائی گئیں جمعہ کوپارلیمنٹ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ ڈی ایٹ کانفرنس کا انعقاد اس کی تاریخ کا تعین اور اس میں مدعو شرکاء کے حوالے سے موجودہ حکومت کی ایک اور نااہلی کی عکاسی ہوئی ہے یہ بات سمجھ سے بالاتر ہے کہ اتنی اہم کانفرنس محرم کے نازک ترین دنوں میں کیوں بلائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ دوران کانفرنس جو بدانتظامی سامنے آئی وہ ایک علیحدہ کہانی ہے مگر ایوان صدراور آصف علی زرداری کا ساری کانفرنس پر چھائے رہنا نہ صرف قانون اور ضابطہ کی بلکہ ائین کی بھی خلاف ورزی ہے ۔ پاکستان کے آئین کے تحت ملک کا چیف ایگزیکٹو وزیراعظم ہوتاہے اسے ہی ایسی کانفرنس میں ملک کی طرف سے میزبانی کا حق اور شرف حاصل ہوتا ہے وزیراعظم کو تمام معاملات سے علیحدہ رکھ کر یہ واضح پیغام دیا گیا کہ وہ ایوان اقتدار سے کتنے دور ی پر ہیں اور کتنے بااختیار ہین اس پر ستم ظریفی یہ کہ ایک انڈر 19 سیاستدان جس کی نہ کوئی حکومتی پوزیشن ہے اور نہ ہی سرکاری معاملات کے حوالے سے کوئی حلف لیا ہے ۔ اسے ایسی اہم ترین کانفرنس میں شامل کرنا ایک مذاق سے کم نہیں ۔ بلاول زرداری پیپلزپارٹی کے چیئر پرسن ہو سکتے ہیں مگر نہ تو ان کے پاس کوئی حکومتی عہدہ ہے نہ وہ پاکستان کے قانون کے تحت پاکستان کی نمائندگی کر سکتے ہیں ۔ مزید یہ کہ مصری صدر مرسی کو مشترکہ پارلیمنٹ اجلاس سے خطاب کے لیے مدعو کرنا ایک اچھا قدم تھا مگر حکمران پر بھی بتائیں کہ پاکستان کے اہم ترین دوست ایران کے صدر کو ایک ایسی دعوت کیوں نہیں دی گئی یہ دعوت نہ دینے کے پیچھے کیا عوامل کار فرما تھے۔حقیقت یہ کہ ایک ایسی کانفرنس میں سے پاکستان کے بارے میں اچھے اور مثبت اشارے جانے چاہئیں تھے جو ہماری جگ ہنسائی کا باعث بنے اور حکمرانوں کی انتہائی ناقص اور نااہلی کی وجہ سے ڈی ایٹ کانفرنس شدید انتظامی ناکامیوں کا باعث بنی ۔ اگر حکمرانوں کو اس قسم کی کانفرنسوں کو منعقد کرنے کی اہلیت نہیں ہے تو پھر ایسی کانفرنسیں بلانے کی کیا ضرورت ہے ۔ افسوس اس بات پر ہے کہ اس انتہائی بین الاقوامی اہمیت کانفرنس پربھی صرف زرداری خاندان کا سایہ رہا اور جس عمل میں بھی زرداری اور ان کے خاندان کا عمل دخل ہوتا ہے اس کے نتائج منفی ہی نکلتے ہیں یہ کانفرنس بھی ان ہی منفی عوام کا شکار رہی۔ 



Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور Click on Ehtasabi Amal Facebook

تبصرے