شمالی وزیرستان میں ہونے والے ڈورن حملے میں القاعدہ کے نائب سربراہ شیخ خالد بن عبدالرحمان المعروف شیخ ابوزید الکویتی کی ہلاکت کی مقامی طالبان نے تصدیق کردی ہے

میرانشاہ(  مانیٹرنگ ڈیسک ثناء نیوز)شمالی وزیرستان میں ہونے والے ڈورن حملے میں القاعدہ کے نائب سربراہ شیخ خالد بن عبدالرحمان المعروف شیخ ابوزید الکویتی کی ہلاکت کی مقامی طالبان نے تصدیق کردی ہے۔میران شاہ سے مقامی طالبان ذرائع نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے نہ صرف ہلاکت کی تصدیق کی بلکہ بتایا کہ اس حملے میں ان کے دس ساتھی بھی مارے گئے ہیں۔حکومتی ذرائع نے تاحال شیخ خالد کی ہلاکت کی اطلاعات کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے۔ چھیالیس سالہ شیخ ابوزید الکویتی کو ابویحیی اللبی کے بعد القاعدہ کا نائب سربراہ منتخب کیا گیا تھا۔وہ القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کے بعد تنظیم کے دوسرے اہم ترین رہنما تھے اور اس عہدے پر کام کرنے سے قبل وہ القاعدہ کے شرعی امور کے نگران تھے ۔طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ ابوزید پر اس سے قبل بھی حملے ہوئے ہیں لیکن وہ ان میں بچنے میں کامیاب رہے ہیں۔یہ ڈرون حملہ جمعرات کی صبح شمالی وزیرستان کے صدر مقام میرانشاہ سے تیرہ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ایک گاں مبارک شاہی میں ہوا تھا اور ابتدائی طور پر اس میں چار افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی تھی جن میں سے ایک ازبک بتایا گیا تھا۔حملہ پاک افغان سرحدی علاقہ میں کیا گیا حملہ کے نتیجہ میں دوگھر مکمل طور پر تباہ ہو گئے تاہم حملہ میں زخمیوں کی تعداد نہیں معلوم ہو سکی جبکہ ڈرون حملہ میں جاںبحق افراد کی ابھی تک شناخت معلوم نہیں ہو سکی جبکہ ڈرون حملے کے بعد بھی ڈرون علاقہ پر پرواز کرتے رہے جس کی وجہ سے لوگوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت لاشوں اور زخمیوں کو ملبے سے نکال کر اسپتال منتقل کردیا ہے، پولیٹکل ایجنٹ کی جانب سے ایجنسی میں صبح 6 بجے سے غیرمعینہ مدت کے لئے کرفیو نافذ کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ قبائلی علاقوں میں امریکی جاسوس طیاروں کے حملے گزشتہ کئی سال سے جاری ہیں جن میں القاعدہ اور طالبان کے کئی اہم رہنما مارے گئے ہیں۔ان حملوں میں پاک امریکہ تعلقات کے دوران کمی یا وقتی تعطل آتا ہے تاہم یہ حملے مکمل طور پر کبھی بند نہیں ہوئے۔گزشتہ سال نومبر میں سلالہ میں پاکستانی سکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں پر نیٹو کے فضائی حملے کے بعد ان ڈرون حملوں میں تعطل آیا تھا تاہم کچھ عرصے کے بعد حملوں کا آغاز دوبارہ ہو گیا۔ملک کی مختلف سیاسی اور مذہبی جماعتیں ڈرون حملوں کے خلاف احتجاج کرتی رہی ہیں۔ حال ہی میں سیاسی جماعت تحریکِ انصاف نے ان حملوں کے خلاف اسلام آباد سے قبائلی علاقہ جات تک ریلی بھی کی تھی۔


Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور Click on Ehtasabi Amal Facebook

تبصرے