سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بینچ صدر کی جانب سے اعلی عدلیہ میں ججز کی تقرری پ= ر سپریم کورٹ سے رائے حاصل کرنے کے لیے دائر کیے گئے ریفرنس کی سماعت آج (پیر کو )کرے گا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ثناء نیوز)سپریم کورٹ کا پانچ رکنی لارجر بینچ صدر کی جانب سے اعلی عدلیہ میں ججز کی تقرری پ= ر سپریم کورٹ سے رائے حاصل کرنے کے لیے دائر کیے گئے ریفرنس کی سماعت آج (پیر کو )کرے گا۔ عدالتی بینچ جسٹس خلجی عارف حسین کی سربراہی میں جسٹس طارق پرویز ، جسٹس اعجاز افضل خان ، جسٹس گلزار احمد اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل ہے ۔بینچ صدر کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 186 کے تحت دائر کیے گئے ریفرنس کی سماعت کرے گا۔ جس میں صدر کی جانب سے اعلی عدلیہ میں ججز تقرری کے حوالے سے 13 نکات پر سپریم کورٹ سے رائے طلب کی گئی ہے ۔ واضح رہے کہ صدر نے ریفرنس میں13سوالات اٹھائے ہیں کہکیا ججز تقرری میں سنیارٹی کے اصول کو مد نظر رکھا گیا؟ ججز تقرری سے متعلق صدر مملکت کیا اختیار رکھتے ہیں؟ جوڈیشل کمیشن ججز تقرری میں کس حد تک با اختیار ہے؟ پارلیمانی ججز کمیٹی ججز کی تعیناتی میں کیا اختیار رکھتی ہے؟ کسی کو جج بنانے کا کیا معیار ہے؟ کیا سنیارٹی کے طے شدہ اصولوں کو توڑا جا سکتا ہے؟ کیا سینئر رکن کے بجائے جونیئر جج جوڈیشل کمیشن میں بیٹھ سکتا ہے؟ کیا جونیئر جج کو کمیشن میں بٹھانا غیر آئینی نہیں کہلائے گا؟ کیا صدر کسی غیر آئینی اقدام کا جائزہ لینے کے لئے سمری واپس بھیجنے کا اختیار نہیں رکھتے؟ یاد رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی مستقل تقرری اور جسٹس نور الحق قریشی کی مدت ملازمت میں 6 ماہ کی توسیع کی سمری صدر آصف زرداری کی جانب سے مسترد کیے جانے کے بعد ایڈووکیٹ ندیم احمد نے سپریم کورٹ سے رابطہ کیا تھا۔ جس پر صدر نے عدالتی رائے جاننے کے لیے یہ ریفرنس دائر کیا ہے ۔عدالت نے یہ دونوں مقدمے ایک ساتھ سماعت کے لیے رکھے ہیں ۔ ان کی سماعت کے لیے عدالت نے اٹارنی جنرل عرفان قادر و دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردئیے ہیں ۔ جبکہ صدر کی جانب سے وسیم سجاد کیس کی پیروی کریں گے۔ ۔ aq.abid
Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور Click on Ehtasabi Amal Facebook

تبصرے