حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ہوئے بم دھماکوں کے نتیجے میں ہوئے جانی نقصان پر اپنے گہرے رنج وغم اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنے والے، اسلام، انسانیت اور پاکستان کے دشمن ہیں اور اس قسم کی دہشت گردی پوری امت مسلمہ کی بنیادیں کھوکھلی کرنے کی محرک بن رہی ہے

سرینگر (کے پی آئی ) حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی گیلانی نے بلوچستان کے شہر کوئٹہ میں ہوئے بم دھماکوں کے نتیجے میں ہوئے جانی نقصان پر اپنے گہرے رنج وغم اور صدمے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنے والے، اسلام، انسانیت اور پاکستان کے دشمن ہیں اور اس قسم کی دہشت گردی پوری امت مسلمہ کی بنیادیں کھوکھلی کرنے کی محرک بن رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز ہی باقی نہیں رہ گئی ہے اور عام شہری یہاں اپنے جان ومال کو لیکر زبردست عدمِ تحفظ کے شکار ہیں۔ ایک بیان میں سید علی گیلانی نے کہا کہ پاکستان اس وقت اپنی تاریخ کے نازک ترین دور سے گزررہا ہے اور اس ملک پر ہر چہار سو دشمنوں کی یلغار جاری ہے۔ ایک طرف جہاں امریکہ، اسرائیل اور بھارت مل کر پاکستان کے استحکام اور وجود کو ختم کرنے کے مشترکہ ایجنڈے پر عمل کررہے ہیں، وہاں اندرون ملک مذہبی انتہاپسندی اس ملک کی بنیادوں کو کمزور کرنے کی باعث بن رہی ہے۔ گیلانی نے کہا کہ بیرونی دشمنوں کو اپنے منصوبے عملانے کے لیے اس ملک کے اند سے افراد میسر ہورہے ہیں اور وہ بالواسطہ یا بلاواسطہ طور ان لوگوں کو ہی استعمال کررہے ہیں جنہوں نے مسلکی اور گروہی بنیادوں پر الگ الگ جھتے قائم کئے ہوئے ہیں اور جو اپنے خیالات کو زبردستی دوسروں پر ٹھونسنے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام دین رحمت ہے اور اس نے ایک بے قصور انسان کے قتل کو پوری انسانیت کے قتل سے تعبیر کیا ہے۔ کسی مسلمان کو ہرگز بھی یہ اجازت نہیں ہے کہ وہ دشمن قوم کے کسی ایسے شخص کو ہلاک کرنے کا خیال بھی دل میں لائے، جو غیر مسلح ہو اور جس کا جنگ کے ساتھ براہِ راست طور کوئی تعلق نہ ہو۔ یہ حکم کافروں اور مشرکوں کے بارے میں ہے، کجا کہ معاملہ ایک کلمہ خواں مسلمان کاہو اور اس کے ساتھ صرف آپ کے مسلکی اختلافات ہوں۔ گیلانی نے کہا کہ اغیار کی سازشوں نے پاکستان کو مسلکی تشدد کی آگ میں جھونک دیا ہے اور وہ ان پڑھ اور نیم خواندہ مولوی اس آگ میں ایندھن کے طور استعمال ہورہے ہیں، جو اپنے مسلک اور مشرب کے سوا ہر دوسرے مسلمان کی تکفیر کرتے ہیں اور شوقیہ فتوی بازی جن کا ذریعہ معاش بن گیا ہے۔ بلوچستان حکومت کی کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے گیلانی نے کہا کہ یہ لوگوں کے جان ومال کو تحفظ فراہم کرانے میں چونکہ ناکام ثابت ہوگئی ہے، لہذا اس کے پاس کسی بھی طور حقِ حکمرانی باقی نہیں رہ گیا ہے۔ یہاں کے حکمرانوں میں اگر ذرہ برابر بھی غیرت موجود ہے تو انہیں فورا اپنے عہدوں سے مستعفی ہو جانا چاہیے اور لوگوں کے جان ومال کی حفاظت کسی ایسے ادارے کو سونپی جانی چاہیے، جو واقعی طور اس کا اہل ہو۔ گیلانی نے حکومت، فوج، عدلیہ اور اسلامی تنظیموں میں موجود پاکستان کے سچے بہی خواہوں سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ اس ملک اور یہاں کے باشندوں کو بچانے کے لیے آگے آئیںاور اپنے درمیان میں پائے جانے والے چھوٹے چھوٹے اختلافات کو پسِ پشت ڈال کر ایک مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیں، تاکہ اس ملک کی نیا کو ان مشکل حالات میں پار لگایا جاسکے۔

Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور Click on Ehtasabi Amal Facebook How good is life in this world for a believer because he uses it to prepare his provisions for Paradise. And how evil it is for a disbeliever who uses it to prepare his provisions for Hell - Hasan al-Basri [not a hadith]

تبصرے