سائنسدانوں کے اندازوں کے مطابق دنیا بھر میں 35 کروڑ افراد ڈپریشن کے مرض کا شکار ہیں اور اب طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس مرض کو سمجھنے اور اس کے علاج کے سلسلے میں ایک اہم دریافت کی ہے۔

سائنسدانوں کے اندازوں کے مطابق دنیا بھر میں 35 کروڑ افراد ڈپریشن کے مرض کا شکار ہیں اور اب طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انھوں نے اس مرض کو سمجھنے اور اس کے علاج کے سلسلے میں ایک اہم دریافت کی ہے۔
ڈپریشن کے مریضوں کا علاج عموماً مسکّن ادویات اور نفسیاتی علاج سے کیا جاتا ہے اور اس سے مریضوں کی اکثریت کو فائدہ بھی ہوتا ہے۔
تاہم کچھ مریض ایسے بھی ہیں جن پر کوئی بھی موجودہ علاج اثر نہیں کرتا اور سائنسدان اب یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا ان کا مدافعتی نظام ہی تو ڈپریشن کی وجہ نہیں بن رہا۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ ڈپریشن کا گہرا تعلق انسانی جسم کے مدافعتی نظام سے ہے اور جن افراد کا دفاعی نظام ہی ان کے دماغ کو بدلنے کی کوشش کرتا ہے وہ بھی ممکنہ طور پر ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں۔
bbc
Ehtasabi Amal Lahore احتسابي عمل لاھور

تبصرے